سبزیوں کے فائدے

پالک کا مزاج اور پالک کے طبی فوائد

پالک کا مزاج اور پالک کے طبی فوائد

پالک کا خاندان

Chenopodiaceae

دیگر زبانوں میں نام

عربی میں اسفاناخ۔ فارسی میں اسپاناخ ۔ بنگلہ میں پالم ساگ ۔ مرہٹی میں پوئی ساگ کہتے ہیں۔

 پالک کا مزاج

سردو تردرجہ اول

ضروری بات

پتھری پیداکرتی ہے۔لیکن سوزش معدہ اور پیاس کو تسکین دیتا ہے۔پیشاب آور ہے اس کے پتوں کے پانی سے غرغرہ کرنا اور شکر ملا کر پینا درد گلومیں مفید ہے۔

خاص طبی فائدہ

بخار اور گلے کے درد میں مفید

مصلح

دارچینی گھی روغن بادام

 پالک کا بدل

خرمہ اور بتھوا کا ساگ

مقدارخوراک

 خوراک کے طور پر دس سے بیس تولہ تک یعنی دو سو گرام
بطور دواء پانچ سے دس گرام

پالک کے دیگر فوائد

پالک ایک ایسی سبزی ہے جو دنیا کے ہر خطے میں آسانی سے سستے داموں میں دستیاب ہے۔۔۔ یہ قدرت کی طرف سے ایک تحفہ ہے جس میں بے شمار غذائی اجزاء موجود ہیں۔۔۔ اس میں وٹامن کے، وٹامن اے، میگنیشیم، فولیٹ، مینگینز، کیلشیم، پوٹاشیم، وٹامن سی، وٹامن بی 2اور وٹامن بی موجود ہے۔ علاوہ ازیں یہ سبزی پروٹین، فاسفورس، وٹامن ای، جست، ریشہ اور تانبا کا ایک ذریعہ بھی ہے۔ ۔۔۔یہ ایک ایسی سبزی ہے جو ہر موسم میں دستیاب ہوتی ہے اسے سلاد میں کچا بھی کھایا جاسکتا ہے۔۔۔ اسے پکا کر بھی کھایا جاسکتا ہے یا اسے کسی اور غذا کے ساتھ ملا کر کھایا جاسکتا ہے۔ ہمارے ہاں پالک انتہائی خاصی اہمیت کی حامل ہے۔ اسے ’’مرغ‘‘ کے گوشت، آلو کے ٹکڑوں اور پنیر کے ساتھ بھی پکایا جاتا ہے۔ ۔۔ہم لوگ اس کا استعمال کم کرتے ہیں شاید اس لئے کہ اسے صاف کرنے میں خاصی دقت کا سامنا کرنا پڑتا ہے علاوہ ازیں پالک کے بارے میں عام لوگوں کے ذہنوں میں کچھ غلط عقائد نے جنم لیا ہے۔۔۔ مثلاً پیشاب خراب ہے تو پالک نہیں کھا سکتے، معدہ میں کوئی پرابلم ہے تو پالک کھانا منع ہے، گردوں کی کوئی بیماری ہے تو پالک چکھ نہیں سکتے۔۔۔ نقرس(گائوٹ)، تھائرایڈ اور گال بلیڈر کی بیماریوں میں یہ سبزی کھانا منع ہے۔ ۔۔ان خرافات کی وجہ سے بعض لوگ پالک جیسی بے حد مفید سبزی کھانے سے ’’پرہیز‘‘ کرتے ہیں۔۔۔ اب آپ پالک کے فائدے سنیے اور خود ہی فیصلہ کریں کہ یہ سبزی کھائیں یا نہ کھائیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔سبسکرائب۔
ایک پیالی پالک میں روزانہ درکار 20فیصد غذائی ریشہ موجود ہوتا ہے۔۔۔ جو نظام ہاضمہ کا دوست ہے ، قبض سے نجات دلاتا ہے خون میں شوگر کی سطح کو اعتدال میں رکھتا ہے اور زیادہ کھانے سے روکتا ہے۔
سرطان یعنی کینسر۔۔۔۔پالک میں فلاوونائیڈس  وافر مقدار میں موجود ہیں، یہ ضد سرطان اجزاء، سرطانی خلیات کو منقسم ہونے سے روکتے ہیں۔
پالک میں(اینٹی آکسیڈنٹ) وٹامن سی، وٹامن ای، بیٹا کروٹین، مینگینز، جست سلینیم جیسے مانع تکسیدی اجزاء پائے جاتے ہیں۔۔۔ جو خون کی نالیوں کو متورم ہونے سے بچانے کے علاوہ ہڈیوں کی بیماری اور ہائی بلڈ پریشر سے بچانے میں اہم رول ادا کرتے ہیں۔
ہائی بلڈ پریشر۔۔۔پالک میں موجود پیپٹائیڈس ہائی بلڈ پریشر کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔
بینائی ۔۔۔۔مانع تکسیدی اجزاء لیوٹناور زیازیتھین پالک کے پتوں میں وافر مقدار میں موجود ہیں۔ یہ موتیا بند سے بچانے کے علاوہ آنکھوں کی بینائی پر مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں۔
جلد۔۔۔وٹامن اے کی وافر مقدار جو پالک میں موجود ہے جسم کی جلد پر مثبت اثرات مرتب کرتی ہے۔۔۔ یہ جلد کو جُھریوں سے بچاتی ہے اور جلد کو نرم وتازہ رکھتی ہے۔
نظام دفاع۔۔۔۔ایک کپ پالک میں وٹامن اے کی روزانہ تعین شدہ مقدار 337%موجود ہے۔۔۔ یہ جسم کے داخلی دروازوں جیسے کہ منہ، نظام نفس اور نظام ہاضمہ کے جراثیموں، وائریسوں، کیڑوں سے بچانے میں اہم رول ادا کرتا ہے۔
ہڈیاں۔۔۔۔ایک کپ پالک وٹامن کے کے روزانہ تعین شدہ مقدار کا 1000%سے زیادہ حصہ فراہم کرتا ہے جو ہڈیوں کے حجم اور مضبوطی کے لئے ضروری ہے۔
دماغ اور اعصابی نظام۔۔۔وٹامن کے کا پالک میں وافر مقدار میں موجود ہونا دماغ اور اعصابی نظام کے لئے ایک انتہائی ضروری جُز’’سفنگولیپڈس‘‘ بنانے میں مدد کرتا ہے، جو نسوں کے ارد گرد غلاف’’مایلین بنانے میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
گرم اور سرد مزاج دونوں افراد کیلئے یکساں مفید ہے۔ فوری ہضم ہونے میں مفید ہے۔ معدے کی سوزش اور پیشاب کی جلن دونوں میں نافع ہے۔ نزلہ‘ سینہ اور پھیپھڑوں کے درد اور بخار میں اس کا کھانا بہت مفید ہے۔ گرمی کی وجہ سے ہونے والے یرقان اور کھانسی کو رفع کرتی ہے۔ پالک کے پانی سے غرارہ کرنا حلق کے درد کو آرام دیتا ہے۔۔۔ خون کو صاف کرتی ہے۔۔۔اور غذائیت کے لحاظ دوسرے تمام ساگوں کی نسبت زیادہ نافع ہے۔۔۔ صفراء کی وجہ سے اگر کسی بھی قسم کا جنون یا چڑچڑاپن ہو تو پالک کو بکرے کے گوشت میں پکا کر استعمال کرائیں۔ سر میں درد ہو یا مسلسل رہتا ہو تو بکرے کی سری میں پکا کر استعمال کریں۔۔۔ اسے اگر مونگ کی دھلی ہوئی دال میں پکا کر کھایا جائے تو پیشاب کی سوزش اور پیشاب نہ آنے کی وجہ کو دور کرتی ہے۔۔۔ یہ قدرت کی طرف سے ایک تحفہ ہے جس میں بے شمار غذائی اجزاءموجود ہیں۔۔۔ پالک اس زمین میں پیدا ہونے والی تمام سبزیوں یا پھلوں سے زیادہ مقوی ہے۔۔۔ اپنی غذائیت کی وجہ سے پالک کے بے شمار طبی فوائد ہیں۔۔۔۔ پالک وٹامن اے، کے، ڈی اور ای کے علاوہ مختلف اقسام کے منرلز سے بھرپور ہوتی ہے۔۔۔ پالک اومیگا تھری فیٹی ایسڈ نامی چکنائی سے بھرپور ہوتی ہے۔۔ماہرین کے مطابق پالک درجن بھر مرکبات کا مجموعہ ہے، جو کینسر سے بچاؤ کے لئے نہایت مفید ہے۔۔۔ پالک میں شامل اجزا جسم میں موجود اضافی چربی کے اخراج کا بہت بڑا ذریعہ ہیں۔۔۔ پالک میں موجود کیروٹینوئڈز نامی جزو کے باعث آنکھوں کی بیماریوں سے حفاظت ممکن ہے۔۔۔ پالک وٹامن کے سے بھرپور ہوتی ہے، جو ہڈیوں کی مضبوطی کے لئے نہایت ضروری ہے۔۔۔ غذائیت سے بھرپور پالک معدے کے امراض سے بھی نجات دلاتی ہے۔۔۔پالک آئرن، وٹامن کے، اے، سی اور فولک ایسڈ سے بھرپور ہوتی ہے۔ یہ جسم کے تمام اعضاءکے لئے انتہائی مفید ہے جبکہ جلد پر اس کے بہت ہی اچھے اثرات ہوتے ہیں۔ آپ چاہیں تو اسے کسی بھی کھانے میں شامل کر کے ایک بھرپور غذا کا مزہ اٹھا سکتے ہیں۔ آپ چاہیں تو اسے دال، چاول، آلو، کدو، بینگن اور گوشت میں شامل کریں اور مزیدار کھانے کا لطف اٹھاسکتے ہیں۔ اگر آپ پالک میں زیتون کا تیل اور ادرک مکس کر کے کھائیں تو یہ بھی انتہائی مزیدار لگے گی۔اب آپ کو چاہیے کہ آپ پالک کا استعمال زیادہ سے زیادہ کریں ۔ پالک سرد تر ۔ دائمی قبض والوں کے لیے بہت مفید ہے ۔ کسی قدر بلغم بڑھاتی ہے ۔ گرم خشک طبیعت والوں کو بہت مفید ہے ۔ پتھری ،یرقان ، مالیخولیا ، پیاس جلن اور گرمی کے بخاروں میں مفید ہے ۔ اس میں وٹامن بہت ہیں ۔ ہڈیاں ہمیشہ ساگوں اور سبزیوں کے استعمال سے بڑھتی ہیں اور طاقت حاصل کرتی ہیں ۔ پالک کے بیج ، سرد تر اثر رکھتے ہیں ۔ مندرجہ بالا بیماریوں میں ۴۔۶ماشہ ٹھنڈے پانی کے ساتھ پھانک لینا مفید ہے۔ خصوصاً سل اور دق میں جب کہ گرمی کی شدت ہو اس کا استعمال فائدہ بخشتا ہے ۔ پیشاب کھل کر آتا ہے ۔ اور گرمی کا زور کم ہو جاتا ہے ۔پالک ذود ہضم ہے۔۔۔پالک کا مسلسل استعمال قبض کو ختم کرنے میں مدد دیتا ہے۔۔۔پالک کینسر سے محفوظ رکھتی ہے۔۔۔پالک آنکھوں کی بینائی کو بہتر بناتی ہے۔۔۔ہمارے جسم کے مدافعتی نظام کو طاقت دیتی ہے۔۔بلند فشار خون کو کم کرنے میں مدد گار ہے۔۔۔جلد کو چمکدار بناتی ہے۔۔۔پالک معدے کی جلن اور سوزش کوختم کرتی ہے۔۔۔پالک پیشاب آور سبزی ہے۔۔۔پالک مثانے کی پتھری کو نکالنے میں مدد کرتی ہے۔۔۔اگر پیشاب جل کر آتا ہو تو اس میں کھانا فائدہ مند ہے۔۔۔پالک ہماری آنتوں کو نرم کرتی ہے جس کی وجہ سے قبض ختم ہو جاتی ہے۔۔۔پالک کھانے سے پٹھے مضبوط ہوتے ہیں۔۔۔پالک خون میں شوگر کی سطح کو اعتدال پر رکھتی ہے۔۔۔پالک میں کم کیلریز ہوتی ہیں لیکن یہ تمام اجزاء سے بھر پور ہے۔۔۔پالک کولیسٹرول کے لیول کو نارمل رکھتی ہے۔۔۔پالک ہمارے دماغ کے فنکشن کو بڑھاتی ہے۔
٭پالک انفیکشن کے خلاف لڑنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔۔۔۔پالک کا استعمال نزلہ،زکام اور بخار میں کرنا مفید ہوتا ہے۔
گاجر کا جوس اگر پالک کے جوس اور عرق لیموں کے ہمراہ استعمال کیا جائے تو قبض کے علاج میں انتہائی مفید ہے۔۔۔۔ اس لئے کہ گاجر اور پالک دونوں آنتوں  کی صفائی میں انتہائی اہم ہیں لیکن مزمن قبض یعنی پرانی قبض کی صورت میں فوری طور پراس کا اثر نہیں ہوتا بلکہ مستقل استعمال سے ایک سے دو مہینہ میں ہاضمہ درست ہو کر آنتوں کی صفائی ہونے لگتی ہے اور قبض کی شکایت بالکل دورہو جاتی ہے۔ ۲۵۰ ملی لیٹر گاجر کے جوس میں ۵۰ ملی لیٹر پالک کا جوس ملا کر مذکورہ مقصد کے لئے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

Urdutibb.com

دواخانہ حکیم عمران کمبوہ میں جنسی صحت ، زنانہ مردانہ امراض بانجھ پن، گردوں کی پتھری ، پائلز اور دیگر صحت کے مسائل کا علاج قدیمی جڑی بوٹیوں سے کیا جاتا ہے۔ ہمارا بنیادی مقصد ہمارے منفرد یونانی علاج سے مریضوں کی جسمانی اور روحانی صحت کو بحال کرنا ہے۔ ہمارے دواخانہ میں الحمدللہ عرصہ 25 سال سےلاکھوں مریض اللہ پاک کی رحمتوں سے شفایاب ہو چکے ہیں۔ آپ بھی آن لائن نجی طور پر مشورہ کرسکتے ہیں۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button